پونے، 24/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) مہاراشٹر کے پونے میں پانی کی ٹنکی اچانک پھٹ جانے سے 4 مزدوروں کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ اس دلخراش واقعے میں 7 دیگر مزدور بھی شدید زخمی ہوئے ہیں۔ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب مزدور وہاں نہا رہے تھے۔ دستیاب معلومات کے مطابق، یہ ٹنکی صرف 3 روز پہلے ہی نصب کی گئی تھی۔ جیسے ہی حادثے کی خبر ملی، پولیس، ایس آر پی ایف، فائر بریگیڈ، اور میونسپل کارپوریشن کے افسران فوری طور پر موقع پر پہنچ گئے۔
موقع پر موجود ڈی سی پی سوپنّا گورے نے حادثے کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ ’’حادثے میں مرنے والے مزدوروں کی لاشیں پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دی گئی ہیں۔ زخمی ہوئے مزدوروں کو بہتر علاج کے لئے فوری طور پر اسپتال بھیجا گیا ہے۔ حادثے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے مزدوروں کا نام ابھی تک پتہ نہیں چل پایا ہے۔ یہ مزدور کہاں سے آئے تھے؟ لیبر کیمپ کس نے بنوایا؟ لیبر ٹھکیدار کون ہے؟ فی الحال پولیس اس کی جانچ کر رہی ہے۔‘‘
واضح ہو کہ بھوسری کے سدگرو نگر میں موجود لیبر کیمپ میں 1 ہزار سے زیادہ مزدور رہتے ہیں۔ مزدوروں کو صبح سویرے اٹھ کر کام پر جانا ہوتا ہے۔ جمعرات کو صبح تقریباً 6 بجے کچھ مزدور ٹنکی سے پانی لے کر نہا رہے تھے۔ اسی وقت ٹنکی پھٹ گئی اور نہا رہے مزدور اس کے نیچے پھنس گئے۔ اس حادثہ کے بعد وہاں ایک ہنگامہ پیدا ہو گیا۔
مقامی لوگوں نے جانکاری دی کہ ٹنکی کی دیوار کافی کمزور تھی جو پانی کے دباؤ کو برداشت نہیں کر پائی، جس کی وجہ سے دیوار ٹوٹ گئی۔ مقامی لوگوں نے الزام عائد کیا ہے کہ بلڈر نے ٹنکی کی تعمیر میں گھٹیا مٹیریل کا استعمال کیا تھا۔ پولیس نے اس پورے معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔